وہ جو چن آب کا کنارہ ھے
عالمِ خواب کا کنارہ ھے
چاندنی، سحر اور ھمالہ ھیں
کتنے اسباب کا کنارہ ھے
عشق ناکام ھو گیا صاحِب
کیا عجب کام ھو گیا صاحِب
جسکو دیکھو وھی سیانا ھے
سلسلہ عام ھو گیا صاحِب
عشق تھا، کاروبار تھوڑا تھا
تیرا ایسا، شُعار تھوڑا تھا
جولائی 13, 2020 بوقت: 7:02 شام (تازہ)
وہ جو چن آب کا کنارہ ھے
عالمِ خواب کا کنارہ ھے
چاندنی، سحر اور ھمالہ ھیں
کتنے اسباب کا کنارہ ھے
عشق ناکام ھو گیا صاحِب
کیا عجب کام ھو گیا صاحِب
جسکو دیکھو وھی سیانا ھے
سلسلہ عام ھو گیا صاحِب
عشق تھا، کاروبار تھوڑا تھا
تیرا ایسا، شُعار تھوڑا تھا
مارچ 27, 2019 بوقت: 4:29 صبح (Uncategorized, غزل)
Tags: poetry, اردو
درد ہے کیا بلا اندھیرے میں
دیکھ آ کر ذرا اندھیرے میں
وہ جو آتا نہ تھا اُجالے میں
اُسکو آنا پڑا اندھیرے میں
اب تو خود سے نہیں پڑھا جاتا
ہم نے جو کُچھا لِکھا اندھیرے میں
ہو سکے تو معاف کر دینا
جو کہا، جو سُنا اندھیرے میں
کوئی اُمید تو بندھے فی الفور
جانِ من مُسکرا، اندھیرے میں
نعیم اکرم ملک
فروری 25, 2019 بوقت: 6:50 شام (Uncategorized)
عشق پر لُطف، مگر مشکل ھے
چھوڑ بھی دیجئے، سر مشکل ھے
خوب گزری ھے رات آپکے ساتھ
گھر چلے جائیے، گر مشکل ھے
فروری 24, 2019 بوقت: 6:20 صبح (Uncategorized, غزل)
ستمبر 16, 2016 بوقت: 7:56 صبح (Uncategorized, غزل)
جولائی 12, 2016 بوقت: 7:29 صبح (Uncategorized, غزل)
مارچ 19, 2016 بوقت: 4:46 صبح (Uncategorized, پنجابی, تازہ, غزل)
مارچ 15, 2016 بوقت: 8:44 شام (موضوعاتی, غزل)
مارچ 8, 2016 بوقت: 10:35 شام (Uncategorized, غزل)
مارچ 2, 2016 بوقت: 10:09 شام (پنجابی)
نوٹ: دلؔا گالی ہے البتہ اسکے لفظی معنی بیچ میں پڑ کے سودا کروانے والے کے ہیں۔ ایک طرح سے کمیشن ایجنٹ۔ یہاں اس لفظ کو گالی کے طور پر نہیں استعمال کیا گیا۔