وہ جو چن آب کا کنارہ ھے

وہ جو چن آب کا کنارہ ھے
عالمِ خواب کا کنارہ ھے
چاندنی، سحر اور ھمالہ ھیں
کتنے اسباب کا کنارہ ھے

عشق ناکام ھو گیا صاحِب
کیا عجب کام ھو گیا صاحِب
جسکو دیکھو وھی سیانا ھے
سلسلہ عام ھو گیا صاحِب

عشق تھا، کاروبار تھوڑا تھا
تیرا ایسا، شُعار تھوڑا تھا

اندھیرے میں

درد ہے کیا بلا اندھیرے میں

دیکھ آ کر ذرا اندھیرے میں

وہ جو آتا نہ تھا اُجالے میں

اُسکو آنا پڑا اندھیرے میں

اب تو خود سے نہیں پڑھا جاتا

ہم نے جو کُچھا لِکھا اندھیرے میں

ہو سکے تو معاف کر دینا

جو کہا، جو سُنا اندھیرے میں

کوئی اُمید تو بندھے فی الفور

جانِ من مُسکرا، اندھیرے میں

نعیم اکرم ملک

 

عِشق پُر لُطف، مگر مشکل ھے

عشق پر لُطف، مگر مشکل ھے

چھوڑ بھی دیجئے، سر مشکل ھے

خوب گزری ھے رات آپکے ساتھ

گھر چلے جائیے، گر مشکل ھے

ھم جو تیرا خیال رکھتے ہیں، کتنی اچھی مثال رکھتے ہیں

ھم جو تیرا خیال رکھتے ھیں

کتنی اچھی مثال رکھتے ھیں

میز پر چائے کی پیالی ھو

سامنے تب سوال رکھتے ھیں

ایک خط، تین چار تصویریں

کتنی یادیں سنبھال رکھتے ھیں

مسکرا کر فریب دے لینا

لوگ کیا کیا کمال رکھتے ھیں

نظر بےباک ہونے دے

غزل

نظر بے باک ہونے دے
تیرا ادراک ہونے دے
جلا دے شعلہء الفت
ستارہ خاک ہونے دے
طہارت شرط اوّل ہے
ارادہ پاک ہونے دے
نعیم اکرم ملک

وعدہ معاف

دیکھ تو، وعدہ معاف کتنے ہیں

لوگ تیرے، خلاف کتنے ہیں

آئے دِن، ٹوٹ کر برستا ہے

آسماں میں شگاف، کتنے ہیں
نعیم اکرم ملک

 

ٹھگ

apple-love-heart-poetry-Punjabi

 ایہہ سب توں وڈا ٹھگ سجنا

نہ دل دے آکھے لگ سجنا

یا تیریاں گلاں سچیاں نیں
یا جھوٹا سارا جگ سجنا

وچ دوزخ ہر کوئی کھڑدا اے
بس اپنی اپنی آگ سجنا


یا عرشاں اتے لا ڈیرا
یا مل میری شہہ رگ سجنا


نعیم اکرم ملک

اوورسیز پاکستانی

hand-wound-red

 

اگرچہ لوٹ آیا ہے

وہ کھا کر چوٹ آیا ہے

جہاں انسان ہوتا تھا

وہاں روبوٹ آیا ہے

کہیں تو کوئی گڑبڑ ہے

کہیں تو کھوٹ آیا ہے

گنوا کر آبرو ناداں

کما کر نوٹ ایا ہے

نعیم اکرم

صبر کا امتحان لیتا ہے

crayon-heart-khizan-poetry

صبر کا امتحان لیتا ہے

جان لیوا ہے، جان لیتا ہے

دِل ہماری تو اِک نہیں سُنتا

تُو جو کہتا ہے، مان لیتا ہے

نعیم اکرم ملک

 

پنڈاں والے جھلے لوگ

پنڈاں والے، جھلے لوک

شہراں اندر، کلے لوک

شعراں راہیں درد سناواں

کردے بلّے بلّے لوک

اچیاں اچیاں شاناں والے

لُک گئے دھرتی تھلے لوک

اپنے فن دی، بولی لاون

آپ ای اپنے دلۤے لوگ

نعیم اکرم

نوٹ: دلؔا گالی ہے البتہ اسکے لفظی معنی بیچ میں پڑ کے سودا کروانے والے کے ہیں۔ ایک طرح سے کمیشن ایجنٹ۔ یہاں اس لفظ کو گالی کے طور پر نہیں استعمال کیا گیا۔

« Older entries